چنئی، 28؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )کویبٹور میں ہندو تنظیم کے ایک کارکن کے قتل کی تحقیقات کو آج سی بی۔سی آئی ڈی کوسپرد کر دیا گیا ہے۔وہیں قتل کو لے کر یہاں مظاہرے کی کوشش کے سبب بی جے پی کے کئی کارکنوں اور لیڈران کو حراست میں لیا گیا ہے۔پولیس نے کہا کہ 22ستمبر کو ہندو مننانی تنظیم کے 36سالہ کارکن سی ششی کمار کے قتل کی تحقیقات کے لیے جرائم شاخ سی آئی ڈی یونٹ کو سپردکر دی گئی ہے۔پولیس نے کہا کہ بی جے پی کی تمل ناڈو یونٹ کے سربراہ ٹی سوندرراجن اور قومی سیکریٹری ایچ راجہ سمیت یہاں کئی کو حراست میں لیا گیا، کیونکہ وہ قتل کو لے کر بغیر اجازت احتجاجی مظاہرہ کر رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ پارٹی لیڈر اور ان کے حامیوں نے یہاں اگمور علاقے میں ششی کمار کے قتل کے خلاف مظاہرہ کرنے کی کوشش کی۔ششی کمار کا قتل نامعلوم حملہ آوروں نے کلہاڑی سے کر دیاتھا۔قتل کے بعد کویبٹور میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے جبکہ بی جے پی کے کئی سینئر لیڈران نے واقعہ کی یہ کہتے ہوئے مذمت کی تھی کہ کافی عرصہ سے ہندو تنظیم کے لیڈران کو ریاست میں نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ششی کمار کے قتل کو بلاشبہ ایک دہشت گرد سرگرمی قرار دیتے ہوئے مرکزی وزیر پی رادھاکرشن نے پولیس سے حملہ آوروں کا پاکستان میں موجود دہشت گردوں سے کیا کوئی تعلقات ہے، اس کی جانچ کرنے کو کہا تھا۔